SHAITAAN KE WAAR
صرف ایک چیز کے استعمال سے روکا گیا تھا.!
" اے آدم، تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو اور کھاؤ جہاں سے چاہو. مگر اس درخت کے پاس نہ جانا... ( 19 الاعراف)
جنت اپنی تمام وسعتوں کے ساتھ آدم اور ان کی بیوی کے لئے کھلی ہوئی تھی.
اس میں طرح طرح کی چیزیں تھیں اور خدا کی طرف سے ان کو آزادی تھی کہ ان کو جس طرح چاہیں استعمال کریں.
بے شمار جائز چیزوں کے درمیان صرف ایک چیز کے استعمال سے روک دیا گیا تھا...... شیطان نے اسی ممنوعہ مقام سے ان پر حملہ کیا.
اس نے وسوسہ اندازیوں کے ذریعے سکھایا کہ جس چیز سے تمہیں روکا گیا ہے وہی جنت کی اہم ترین چیز ہے. اسی میں تقدس اور ابدیت کا سارا راز چھپا ہوا ہے.
آدم اور ان کی بیوی ابلیس کی مسلسل تلقین سے متاثر ہو گئے اور بالآخر ممنوعہ درخت کا پھل کھا لیا.
مگر جب انہوں نے ایسا کیا تو نتیجہ ان کی توقعات کے بلکل برعکس نکلا......... ان کی اس خلاف ورزی نے خدا کا لباس حفاظت ان کے جسم سے اتار دیا.
وہ اس دنیا میں بلکل بے یار و مددگار ہو کر رہ گئے جہان اس سے پہلے ان کو ہر طرح کی سہولت اور حفاظت حاصل تھی.
شیطان اپنا یہ کام ہر ایک کے ساتھ اس کے اپنے ذوق اور حالات کے اعتبار سے کرتا ہے...... کسی کو تمام قیمتی غذاؤں سے بے رغبت کر کے یہ سکھاتا ہے کہ شاندار تندرستی حاصل کرنا ہو تو شراب پیو...... کہیں لاکھوں بے روزگار مرد کام کرنے کے لئے موجود ہوں گے مگر وہ ترغیب دے گا کہ اگر ترقی کی منزل تک جلد پہچنا چاہتے ہو تو عورتوں کا گھر سے باہر لا کر انھیں مختلف تمدنی شعبوں میں سرگرم کر دو.
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شیطان کا وہ خاص حربہ کیا ہے جس سے وہ انسان کو بہکا کر خدا کی رحمت و نصرت سے دور کر دیتا ہے....... وہ ہے حلال رزق کے پھیلے ہوئے میدان کو آدمی کی نظر میں کمتر کر کے دکھانا اور جو چیزیں حرام ہیں ان کو خوبصورت طور پر پیش کر کے یقین دلانا کہ تمام بڑے بڑے فائدوں اور مصلحتوں کا راز بس انھیں چند چیزوں میں چھپا ہوا ہے.
*******
MaShaAllah
ReplyDelete